RegionalPosted at: Apr 16 2024 2:29PM مین پوری میں بی ایس پی امیدوار کی تبدیلی سے لڑائی ہوئی دلچسپ
مین پوری، 16 اپریل (یو این آئی) مین پوری لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار جیویر سنگھ کی نامزدگی کے بعد الٹ پھیر میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے اپنا امیدوار تبدیل کر دیا ہے۔
بی ایس پی نے مین پوری سے ڈاکٹر گلشن دیو شاکیا کی جگہ اٹاوہ کی بھرتھنا اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے رہے شیو پرساد یادو کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ مین پوری سے ملائم سنگھ یادو کی بہو ڈمپل یادو امیدوار ہیں اور بی جے پی پہلی بار مین پوری پر بھگوا لہرانے کی کوشش میں ہے۔ بی ایس پی کی طرف سے منگل کو جاری کردہ فہرست میں شیو پرساد کو جگہ دی گئی ہے۔ امیدوار کی تبدیلی کو بی ایس پی کی یادو ووٹوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پیرکو نامزدگی کے بعد بی جے پی امیدوار جیویر سنگھ نے نعرہ دیا کہ ’’ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘‘۔ ایس پی اور بی جے پی کے درمیان یہاں سیدھا مقابلہ ہے۔ بی ایس پی کے امیدوار شیو پرساد یادو ایس پی کے یادو ووٹروں میں کتنی نقب لگائیں گے یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن بی ایس پی سے ڈاکٹر گلشن دیو شاکیہ کی جگہ شیو پرساد یادو کو امیدوار بنانے کا داؤالٹا بھی پڑ سکتا ہے اور شاکیہ کے ووٹروں کا جھکاؤ ایس پی یا بی جے پی کی طرف ہو سکتا ہے۔ فی الحال ایس پی، بی ایس پی اور بی جے پی ذاتوں کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
مین پوری لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے جیویر سنگھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اپنے اپنے مفادات کے لیے لیڈروں کی وفاداریاں بدل رہی ہیں۔ ملائم سنگھ یادو کے گرو نتھو سنگھ یادو کے پوتے دھیرج یادو دھیرج یادو بی جے پی میں شامل ہوئے۔ دھیرج یادو کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد سابق ایم ایل سی سبھاش یادو نے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے تئیں اپنی وفاداری کا اظہار کیا اور یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ وہ ہمیشہ سیفئی خاندان کے وفادار رہیں گے۔ اتار چڑھاؤ کا یہ دور مین پوری میں جاری رہے گا۔
اس بار ایس پی کو اپنے مضبوط گڑھ گرنے سے بچانا ہے، وہیں بی جے پی ایس پی کے اس مضبوط گڑھ کو کسی بھی قیمت پر گرا کر اس پر بھگوا لہرانا چاہتی ہے۔ عام ووٹر کی خاموشی اس بار کیا کمال دکھائے گی یہ تو 4 جون کو پتہ چلے گا لیکن مین پوری سیٹ پر شطرنج کی بساط کی طرح شہ اورمات کا کھیل جاری رہے گا... نہ جانے کون سا مہرہ بادشاہ کو شکست دے دے۔
مین پوری میں بی ایس پی کا امیدوار بدلنے کا داؤ بھی پیادہ سے راجہ کو مات دینے کی چال ہی سمجھا جا رہا ہے۔
یواین آئی۔الف الف