image
Saturday, Apr 27 2024 | Time 20:41 Hrs(IST)
National

کتابوں کی اشاعت اور فروخت کے امکانات کی تلاش کے ساتھ اقدامات پر بھی توجہ ضروری: پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین

کتابوں کی اشاعت اور فروخت کے امکانات کی تلاش کے ساتھ اقدامات پر بھی توجہ ضروری: پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین

نئی دہلی، 28مارچ (یو این آئی) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں اردو کتابوں کی اشاعت و فروخت کی صورت حال کو بہتر کرنے اور اس حوالے سے نئے امکانات پر غورو خوض کے لیے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا،جس میں ہندوستان بھر سے مرکزی و ریاستی جامعات کے شعبہ ہاے اردو کے صدور نے شرکت کی اور انھوں نے اپنی قیمتی رائیں اور تجاویز پیش کیں۔اس میٹنگ کی صدارت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، شعبہئ اردو کے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کی۔
کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے تمام مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے اس میٹنگ کی غرض و غایت بیان کی اور کہا کہ قومی اردوکونسل سے ادب کے علاوہ تاریخ،سماجیات،سائنس،طب وغیرہ پر اب تک1433کتابیں شائع ہوئی ہیں،ان میں عام دلچسپی کے علاوہ بہت سی کتابیں ایسی ہیں جن کی حیثیت حوالہ جاتی اور نصابی کتب کی ہے،جن کی ریسرچ اسکالرز اور اساتذہ کو ضرورت پڑتی رہتی ہے۔آج کی میٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ ان کتابوں کو اردو اساتذہ،اسکالرز اور باذوق قارئین تک پہنچانے کے ممکنہ طریقوں پر غور کیا جائے اور ان کی فروخت کے نئے امکانات تلاش کیے جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ جامعات کے اساتذہ اس حوالے سے ہمارا خصوصی تعاون کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ قومی اردو کونسل کی جانب سے مختلف سطح کے تعلیمی اداروں، تنظیموں اور قارئین کے ساتھ اس طرح کی میٹنگ آئندہ بھی ہوتی رہے گی۔
آج یہاں جاری ایک ریلیز کے مطابق اس میٹنگ کے شرکا و مقررین کا متفقہ خیال تھا کہ جدید ٹکنالوجی کے دور میں بھلے ہی ایک بڑا طبقہ آن لائن فارمیٹ میں کتابوں کے مطالعے کی طرف منتقل ہوا ہے،مگر مطبوعہ کتابوں کی اہمیت اب بھی برقرار ہے اور قومی اردو کونسل سے مختلف موضوعات پر ایسی کتابیں شائع ہوتی ہیں،جو اساتذہ اور اسکالرز دونوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نئی کتابوں کی اشاعت تبھی ممکن ہے، جب پہلے سے چھپی ہوئی کتابوں کی نکاسی ہو اور اس میں اردو اساتذہ و طلبہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔شرکا نے کہا کہ اردو کتابوں کی اشاعت اور خریداری کو بڑھانے کے لیے یونیورسٹی کے ریسرچ سکالرز کو ترغیب دی جائے کہ وہ اپنے تعلیمی وظائف کا ایک حصہ کتابوں کے لیے ضرور مختص کریں۔چوں کہ نئی نسل کا ایک بڑا طبقہ ٹکنالوجی سے مربوط ہے،اس لیے یہ رائے بھی سامنے آئی کہ کتابوں کے ڈیجیٹائزیشن پر توجہ دی جائے اور مطبوعہ کتابوں کے ساتھ ان کی سافٹ کاپی کی فروخت کے لیے بھی ایک میکانزم تیار کیا جائے،اسی طرح قارئین تک پہنچنے کے لیے جدید تکنیکی ذرائع مثلاً سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیا جائے۔
مقررین نے اس پر بھی زور دیا کہ کتاب کلچر کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ کلاس روم لیکچرز میں طلبہ کومطالعے کی طرف راغب کیا جائے اورنصابی کتابوں کو عصری انداز میں شائع کیا جائے۔شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طلبہ کے ساتھ اساتذہ کے درمیان بھی کتابیں خریدنے کا عام رجحان فروغ پانا چاہیے،تاکہ طلبہ ان سے تحریک لیں۔ میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ قومی اردو کونسل کی جانب سے تمام جامعات کے شعبہ ہائے اردو کو اس تعلق سے ایک خط بھیجا جائے جس پر شعبوں کے صدر اپنے رفقا اور اسکالرز کے ساتھ تبادلہئ خیال کرکے لائحہ عمل بنائیں گے۔
میٹنگ کے صدر پروفیسرخواجہ محمد اکرام الدین نے اپنی صدارتی گفتگو میں کہا کہ تمام شرکا و مقررین کی تجاویز اور مشورے اہمیت کے حامل تھے، اب ان پر عملی اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ آج کی یہ میٹنگ لوگوں میں کتابوں سے قربت و دلچسپی پیدا کرنے کی تحریک کاآغاز ہے، امید ہے کہ آپ حضرات کے تعاون سے یہ تحریک کامیابی سے بھی ہم کنار ہوگی۔
انھوں نے اس کامیاب میٹنگ کے انعقاد کے لیے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال، کونسل کے شعبہ خرید و فروخت کے انچارج اجمل سعید اور متعلقہ اسٹاف کو مباکباد بیش کی۔ میٹنگ کے شرکا و اظہار خیال کرنے والوں میں پروفیسر احمد محفوظ(جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی)، پروفیسر نجمہ رحمانی(دہلی یونیورسٹی، دہلی)، پروفیسر قمرالہدی فریدی(علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ)،پروفیسر عارفہ بشری (کشمیر یونیورسٹی)، پروفیسرشمس الہدی دریابادی(مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد)،پروفیسر شبنم حمید(الہ آباد یونیورسٹی)، پروفیسر شائستہ انجم نوری (پاٹلی پترا یونیورسٹی)،پروفیسر رضوان علی(رانچی یونیورسٹی)،پروفیسر سورج دیوسنگھ(پٹنہ یونیورسٹی)،پروفیسر اسلم جمشید پوری (چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی،میرٹھ)،پروفیسر سید فضل اللہ مکرم (سینٹرل یونیورسٹی حیدرآباد)، ڈاکٹر عبداللہ امتیاز (ممبئی یونیورسٹی)، ڈاکٹر جاوید رحمانی(آسام یونیورسٹی، سِلچَر)، ڈاکٹر زرنگار یاسمین(مولانا مظہرالحق عربی فارسی یونیورسٹی، پٹنہ)، ڈاکٹر شاہد رزمی (مونگیر یونیورسٹی، بہار) اور ڈاکٹر خان محمد آصف (گوتم بدھ یونیورسٹی،نوئیڈا) شامل تھے۔ محترمہ شمع کوثر یزدانی(اسسٹنٹ ڈائرکٹر اکیڈمک)کے اظہار تشکر کے ساتھ میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا۔
یو این آئی۔ ع ا۔

خاص خبریں
امت شاہ کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ  : دگ وجے سنگھ

امت شاہ کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ : دگ وجے سنگھ

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے کھلچی پور میں کانگریس کے لیڈر دگ وجئے سنگھ کے خلاف جو الزامات لگائے تھے  مسٹر سنگھ نے انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے دلیل اور حقائق کے ساتھ مسٹر شاہ کے الزامات کا جواب دیا  مسٹر سنگھ نے آج یہاں کہا "کل کھلچی پور میں ہونے والی میٹنگ میں امت شاہ جی نے اپنی تقریر میں17 بار میرا نام لیا، یہ ان کی مجھ سے بے پناہ محبت کو ظاہر کرتا ہے  میں ان کا شکر گزار ہوں  لیکن جھوٹ بولنے کا جو کلچر ان کے گرو نریندر مودی نے انہیں دیا ہے ، وہ ان کی تقریر میں آٹھ بار نظر آئے۔

...مزید دیکھیں
وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے  ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ممبئی شمالی وسطی لوک سبھا سیٹ سے اس بار معروف وکیل اجول نکم کو اپنا امیدوار اعلان کیا ہے بی جے پی نے آج یہاں لوک سبھا امیدواروں کی اپنی 15ویں فہرست کا اعلان کیا جس میں مسٹر نکم کو موجودہ رکن پارلیمنٹ پونم مہاجن کی جگہ ممبئی شمالی وسطی سیٹ سے امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

...مزید دیکھیں
پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کانگریس کے  انتخابی منشور کو ایک نئی سطح ملی: چدمبرم

پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کانگریس کے انتخابی منشور کو ایک نئی سطح ملی: چدمبرم

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے پارٹی کے انتخابی منشور پر لگاتار تنقید کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر آج تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر مسٹر مودی نے منشور کو اہمیت دینا شروع کر دیا ہے مسٹر چدمبرم نے کہا کہ مسٹر مودی کی مسلسل تنقید نے کانگریس کے منشور کو ایک نئی سطح فراہم کی ہے اور اس حوالے سے عوام میں شروع ہونے والی بحث کی وجہ سے کانگریس کا پیغام عوام تک پہنچا ہے اور اس کے لیے وہ مسٹر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

...مزید دیکھیں
راہل نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چومبو پارٹی‘ قرار دیا

راہل نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چومبو پارٹی‘ قرار دیا

بیلاری، 26 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چومبو پارٹی‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا یہاں ایک ریلی کے دوران بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا ’’عوام کا بھرپور پیسہ لوٹا اور بدلے میں ایک خالی برتن دیا گیا   یہ مودی کی بھارتیہ چومبو پارٹی ہے!‘‘ واضح ر ہے کہ روایتی گول پانی کے برتن کو کنڑ میں ’’چومبو‘‘ کہا جاتا ہے۔

...مزید دیکھیں
انتخاب کا دوسرا مرحلہ بھی وزیر اعظم کو راحت دینے والا نہیں: شیوانند تیواری

انتخاب کا دوسرا مرحلہ بھی وزیر اعظم کو راحت دینے والا نہیں: شیوانند تیواری

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) لوک سبھا کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شکست یقینی ہونے کا دعوی کرتے ہوئے مشہور سیاسی اور سماج وادی لیڈر شیوانند تیواری نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی وزیر اعظم مسٹر مودی کو راحت دینے والا نہیں ہے انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کے اندر کی بے چینی ارریہ یا دیگر مقامات پر انتخابی جلسوں میں ان کی تقریروں کی زبان سے ظاہر ہوتی ہے۔

...مزید دیکھیں
ممتا بنرجی ایک بار پھر ہیلی کاپٹر سے گرکر زخمی

ممتا بنرجی ایک بار پھر ہیلی کاپٹر سے گرکر زخمی

کلکتہ 27نومبر (یواین آئی) وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ایک بار پھر ہیلی کاپٹر سے گرنے کی وجہ سے زخمی ہوگئی ہیں یہ حادثہ درگا پور میں پیش آیا  ہفتہ کو آسنسول میں لوک سبھا انتخابات کے لئے ممتا بنرجی کی دو انتخابی جلسےسے خطاب کرنے والی تھیں ممتا بنرجی درگا پور سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے وہاں پہنچ رہی تھیں  لیکن وہ کاپٹر میں بیٹھتے ہوئے اچانک گر گئیں یہ پورا واقعہ ویڈیو فوٹیج میں قید ہو گیا ہے۔

...مزید دیکھیں
انڈیا اتحاد کے نئے امیدوار تیسرے مرحلے میں چار سیٹوں پر این ڈی اے کے موجودہ اراکین پارلیمنٹ کو چیلنج کریں گے

انڈیا اتحاد کے نئے امیدوار تیسرے مرحلے میں چار سیٹوں پر این ڈی اے کے موجودہ اراکین پارلیمنٹ کو چیلنج کریں گے

پٹنہ، 27 اپریل (یو این آئی) بہار کے لوک سبھا انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے میں، انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا الائنس) کے ٹکٹ پر نئے امیدوار پانچ سیٹوں جھنجھار پور، سپول، ارریہ، مدھے پورہ اور کھگڑیا میں (این ڈی اے) کے موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو چیلنج کریں گے۔

...مزید دیکھیں
وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے  ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

وکیل اجول نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سیٹ سے ہوں گے بی جے پی کے امیدوار

27 Apr 2024 | 8:41 PM

نئی دہلی، 27 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ممبئی شمالی وسطی لوک سبھا سیٹ سے اس بار معروف وکیل اجول نکم کو اپنا امیدوار اعلان کیا ہے بی جے پی نے آج یہاں لوک سبھا امیدواروں کی اپنی 15ویں فہرست کا اعلان کیا جس میں مسٹر نکم کو موجودہ رکن پارلیمنٹ پونم مہاجن کی جگہ ممبئی شمالی وسطی سیٹ سے امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ مسٹر نکم نے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں پکڑے گئے پاکستانی دہشت گرد اجمل قصاب کو پھانسی دلانے میں ایک سرکاری وکیل کی حیثیت سے اہم کردار ادا کیا تھا اس کے علاوہ انہوں نے 1993 کے بم دھماکوں، گلشن کمار قتل کیس اور پرمود مہاجن قتل کیس جیسے ہائی پروفائل کیسز میں بھی حکومت کی جانب سے کامیابی کے ساتھ نمائندگی کی۔

image