NationalPosted at: Nov 24 2022 9:52PM صحت سے متعلق خدمات کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط کرنے کے لئے سیاسی عزم کی ضرورت

نئی دہلی، 24 نومبر (یو این آئی) صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ہندوستان میں صحت سے متعلق خدمات کا عوامی بنیادی ڈھانچہ مضبوط بنانے کے لیے سیاسی عہدبستگی پر زور دیتے کہا کہ اس کے لئے علاقائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر کوشش کرنے کی ضرورت ہوگی۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج عمان کے مسقط میں اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس پر تیسری عالمی اعلیٰ سطحی کانفرنس میں وزارتی مکمل پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اے ایم آر ایک نظر نہ آنے والی اور غیر مرئی وبائی بیماری ہے جسے صحت عامہ کی دیگر مسابقتی ترجیحات سے چھایا نہیں جا سکتا"۔ کانفرنس میں 15 سے زائد ممالک کے 22 شرکاء نے شرکت کی۔ اس تقریب میں چار اداروں کے ذریعے اے ایم آرپر کثیر فریقی شراکت داری پلیٹ فارم کے آغاز کا مشاہد ہ کیا گیا۔
اے ایم آر کے پھیلاؤ اور اس کے بعد کے مہلک اثرات پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے روشنی ڈالی کہ اے ایم آر کو صحت، سیاسی اور اقتصادی اثرات کے ساتھ عالمی صحت کے خطرے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر پوار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، ڈبلیو ایچ او اور رکن ممالک کو اے ایم آر پر توجہ مرکوز کرنے پر مبارکباد دی، اور کہا، "یہ بات خوش آئند ہے کہ اے ایم آر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، ڈبلیو ایچ او اور رکن ممالک نے پہلے ہی ترجیح دی گئی ہے اور انہوں نے چار اداروں [ڈبلیو او ایچ او، کواڈریپیرٹائٹ [ایف اے او]]، عالمی ادارہ برائے جانوروں کی صحت [ڈبلیو او اے ایچ] اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام [یو این ای پی] کی کوششوں کی ستائش کی۔
اے ایم آر سے لڑنے میں ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، صحت کے وزیر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، اے ایم آر سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہندوستان نے 2016 میں نئی دلی میں ایک اے ایم آر کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ قومی صحت کے ایجنڈے میں نمایاں طور پر اے ایم آر کی روک تھام ایک خصوصی ترجیح ہے اور مزید بتایا کہ بیداری اور صلاحیت کی تعمیر، لیبارٹری کو مستحکم کرنے، نگرانی، انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول، اینٹی مائکروبیل اسٹیوارڈشپ اور نئی ادویات پر تحقیق، تشخیص اور اختراعات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح پر سیاسی قوت ارادی کے ذریعے کئے گئے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔
صحت کی مرکزی وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ 11 رکن ملکوں کے وزرائے صحت نے 2011 میں اے ایم آر پر جے پور اعلامہ پر دستخط کیے تھے جو اے ایم آر کو پھیلنے سے روکنے کےلیے واحد صحت طریقۂ کار کی حمایت کرنے کے لیے ان کے سیاسی عزم کو اجاگر کرتا ہے۔
ڈاکٹر پوار نے اس وقت گلوبل اے ایم آر کانفرنس کی طرف سے شروع کی گئی رفتار اور 2024 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اے ایم آر کے بارے میں آنے والی اعلیٰ سطحی میٹنگ کو ہم آہنگ کرنے کے لیے مزید کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، جو تمام سطحوں پر سیاسی حمایت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرے گا۔
اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گھبریسس، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل کیو ڈونگیو، سلطنت عمان کے وزیر صحت ڈاکٹر ہلال السبطی، زراعت، ماہی گیری ، دولت اور آبی وسائل کے وزیر سعود الحبسی اور نیدر لینڈ کے صحت ، بہبود اور کھیلوں کے وزیر ارنسٹ کیوپرز نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
یواین آئی۔ م س